ڈاکٹر ہینری جے ہیم لیچ ایک ہسپتال سے متعلق تھے۔ انہوں نے ٹی وی پر اپنی دریافت کردہ تکنیک کا مظاہرہ کیا کہ اگر کسی شخص کے حلق (غذا کی نالی) میں کوئی چیز پھنس جائے تو اس کا تدارک کس طرح کیا جائے کہ متاثرہ شخص کی موت واقع نہ ہو۔
سانس کی نالی میں نوالہ‘ ہڈی یا اسی قسم کی کوئی چیز پھنس جانے کی وجہ سے ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں روزانہ دس بارہ اموات واقع ہوجاتی ہیں۔
ایسے موقعوں پر مروجہ تدابیر (مثلاً پیٹھ ٹھونکنا یا پانی پلانا وغیرہ) کام نہیں آتیں۔ بعض اوقات لوگ غلط فہمی میں اس حادثے کو دل کا دورہ سمجھ لیتے ہیں کیونکہ متاثرہ شخص بات کرنے یا سانس لینے سے قاصر ہوجاتا ہے اور بسا اوقات بے ہوش بھی ہوجاتا ہے۔ ایسے موقعوں پر معالج کو فوراً طلب کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ اس صورتحال میں متاثرہ شخص بہ مشکل چار یا پانچ منٹ زندہ رہ سکتا ہے۔
اس تکلیف دہ بلکہ جان لیوا حادثے میں متاثرہ شخص کی فوری مدد کا ایک آسان اور تیربہدف طریقہ ڈاکٹر جے ہیم لیچ نے دریافت کیا ہے جو ذرا سی توجہ اور پریکٹس سے ہر شخص سیکھ سکتا ہے۔
اس تکنیک میں پھیپھڑوں پر اس طرح دبائو ڈالا جاتا ہے کہ اس کے نتیجے میں ہوا منہ کے ذریعے خارج ہوتی ہوئی سانس کی نالی میں پھنسی ہوئی شے کو باہر نکال پھینکتی ہے اور متاثرہ شخص کی جان بچ جاتی ہے۔
ڈاکٹر ہینری جے ہیم لیچ ایک ہسپتال سے متعلق تھے۔ انہوں نے ٹی وی پر اپنی دریافت کردہ تکنیک کا مظاہرہ کیا کہ اگر کسی شخص کے حلق (غذا کی نالی) میں کوئی چیز پھنس جائے تو اس کا تدارک کس طرح کیا جائے کہ متاثرہ شخص کی موت واقع نہ ہو۔
ڈاکٹر ہیم لیچ کے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کرنے سے اب تک ہزاروں ایسے لوگوں کی جانیں بچالی گئیں جو بصورت دیگر اپنی لاعلمی یا نادانی کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہوتے۔ ان کے بتائے ہوئے طریقے سے متاثرہ افراد کی مختلف حالتوں میں مدد اس طرح کی جاسکتی ہے کہ
(1) جب متاثرہ شخص بیٹھا ہو یا کھڑا ہوتو آپ اپنے دونوں ہاتھوں سے اس کی کمر کو گھیرے میں لے لیں۔ پھر اپنے سیدھے ہاتھ کی مٹھی اس طرح بند کریں کہ آپ کا انگوٹھا آدھا کھلا ہو اور پسلیوں کے پنجرے سے نیچے ناف پر بیچ رہے۔ اس کے بعد بائیں ہاتھ سے سیدھے ہاتھ کو گرفت میں لے لیں اور متاثرہ شخص کو مضبوط پکڑ کر اپنی طرف کھینچتے ہوئے اوپر کی طرف جھٹکا دیں اگر اس جھٹکے کے ساتھ حلق میں نوالہ‘ بوٹی یا کوئی دوسری شے باہر نہ نکل پڑے تو اس عمل کودوبارہ اس وقت تک دہرائیں جب تک وہ شے باہر نہ نکل آئے اور گلا صاف ہوجائے۔
(2)۔ متاثرہ شخص کے حلق میں کوئی شے پھنسنے اور آکسیجن کی کمی کے باعث فرش پر بے ہوش پڑا ہوا ہو تو متاثرہ شخص کو چت لٹا دیں اور آپ اس کی کمر کی ایک جانب بیٹھ کر جھکیں۔ اپنی بند مٹھی والا (سیدھے ہاتھ کا) پنجہ اس کی پسلیوں کے پنجر کے ذرا نیچے رکھیں اور اپنا بایاں ہاتھ سیدھے ہاتھ پر رکھیں اور پھر دونوں ہاتھوں کی گرفت سے اوپر کی جانب دبائو والا جھٹکا دیں۔ دو تین بار اس عمل کے دہرانے سے حلق میں پھنسی ہوئی شے باہر نکل جائے گی۔
(3) آپ اکیلے ہیں اور حلق میں کچھ پھنسنے کی وجہ سے آپ کا دم گھٹ رہا ہو تو اس کے تدارک کیلئے مندرجہ ذیل طریقے آزمائیں: (ا) اپنے سیدھے ہاتھ کی مٹھی بند کرکے پسلیوں کے اختتامی کنارے پر انگوٹھا رکھ کر دوسرے ہاتھ سے زور لگا کر اندر کی طرف اوپری دھکا دیتے ہوئے جھٹکا دیں۔
(ب) اپنے پیٹ کو کرسی کی پشت یا میز کے گول کنارے سے زور دار دبائو کے ساتھ جھٹکا دیں۔ اس عمل سے پھیپھڑے پھیل کر ہوا تیزی سے باہر نکالیں گے جس سے حلق میں پھنسی ہوئی شے ضرور باہر نکل آئے گی۔
(4) جب متاثرہ فرد ایک سال کا بچہ ہو تو اوپر بتائے ہوئے طریقے تو عام مردوں عورتوں اور بچوں کے لیے یکساں کارآمد ہیں لیکن شیرخوار بچوں کے ساتھ خاص احتیاط لازم ہے۔ سب سے پہلے شیر خوار بچے کو کسی سخت فرش‘ بستر یا تخت پرلٹا دیں یا اسے اپنی گود میں ایسے بٹھالیں کہ اس کی پیٹھ آپ کے سینے سے لگی ہوئی ہو پھر اپنے دونوں ہاتھوں کی دو بڑی انگلیوں (انگشت شہادت اور درمیانی انگلی) کو ایک دوسرے میں پھنسالیں اور بچے کی پسلیوں کے نیچے ناف کے بالائی حصے پر رکھ کر فوراً ایک جھٹکے کے ساتھ اپنی طرف کھینچ کر اوپر کی طرف لے جائیں اگر پہلی بار پھنسی ہوئی چیز باہر نہ آئے تو دوبارہ یہی عمل کریں۔
متاثرہ شخص پانی میں ڈوبنے سے بے ہوش ہو تو اسے فرش پر چت لٹا دیں اور اس کی گردن کسی ایک رخ موڑ دیں پھر آپ اس طرح کھڑے ہوں کہ متاثرہ شخص کا جسم آپ کی دونوں ٹانگوں کے درمیان رہے۔ اپنا ایک ہاتھ اس کے سینے اور پیٹ کی درمیانی جگہ دیا فرغما (ڈایا فرام) پر رکھیں اور دوسرے ہاتھ کی ہتھیلی اس پر رکھ کر زور دار دباو ڈالیں جس سے پھیپھڑوں میں بھرا ہوا پانی باہر نکلنا شروع ہوجائے گا بعد میں ضرورت پڑنے پر مصنوعی تنفس دیا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر ہیم لیچ متنبہ کرتے ہیں کہ متذکرہ بالا تمام کیفیتوں (حالات) میں آپ کے پاس متاثرہ شخص کی جان بچانے کیلئے بامشکل تمام 4 منٹ کا وقت ہوتا ہے ورنہ دماغ کو آکسیجن نہ ملنے کی صورت میں متاثرہ شخص مرسکتا ہے یا اس کا دماغ ماوف ہوسکتا ہے۔
یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ حلق میں کوئی شے اٹک جانے کے واقعات یا اس کے تدارک کیلئے ماہرین کو بلانے کی ضرورت ذرا کم ہی ہوتی ہے لیکن جب بھی اور جہاں بھی ایسے واقعات رونما ہوتے ہیںاس کا مطلب ہوتا ہے موت یا زندگی!!!
اس لیے بلاشبہ اوپر بتائے طریقوں پر عمل کرنے سے کسی کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ آپ سے توقع ہے کہ آپ نے جو کچھ ابھی پڑھا ہے اس کو اپنے دوستوں تک بھی پہنچائیں گے کیونکہ اس قسم کے حادثے کسی کے بھی ساتھ پیش آسکتے ہیں۔ ہمارے ساتھ بھی!
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 101
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں